شبِ وصال کی ضد ہے کہ جا نہیں آتی
یہ خوش خرام , بہ فرشِ عزا نہیں آتی
تمھارا چین بھی غارت ہے آسماں ہو کر
ہمیں بھی راس زمیں کی فضا نہیں آتی
نکل کے دل سے جو فورا" قبول ہو جائے
مجھے تو کوئی بھی ایسی دعا نہیں آتی
دیے خلا میں جلانے کا فائدہ یہ ہے
دیے بجھانے یہاں پر ہوا نہیں آتی
کسی کی آہ و بکا پر خدا نہیں آتا
کسی کی چیخ پہ خلق خدا نہیں آتی
خالد ندیم شانی
0 Post a Comment:
Post a Comment